راولپنڈی میں شیر کی فتح۔اے پی ایس



راولپنڈی کے حلقہ این اے پچپن میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے غیر سرکاری نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے جن کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نون کے امیدوار شکیل اعوان 63,888 ووٹ حاصل کر کے کامیاب قرار پائے ہیں۔ ان کے مدِ مقابل عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو 42,530 ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ ضمنی انتخاب کے غیر رسمی نتائج کا اعلان ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر طارق کاضمی نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخاب میں کل ایک لاکھ اٹھارہ ہزار ووٹ ڈالے گئے جن میں سے ایک ہزار تیرہ ووٹ مسترد کر دیے گئے۔اس حلقے میں کل 22 امیدوار حصہ لے رہے تھے جن میں سے 20 امیدواروں کی ضمانتیں ضبط کر لی گئی تھیں۔ جن امیدواروں کی ضمانتیں ضبط کر لی گئی تھیں ان میں جماعتِ اسلامی اور پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار بھی شامل تھے۔ اور اس حلقے میں 250 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے۔نتائج کے اعلان کے ساتھ ہی مسلم لیگ ن کے کارکن جشن مناتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کے حق میں نعرے لگارہے تھے ۔اس سے قبل پولنگ کے دوران لڑائی جھگڑے کے اکادکاواقعات کے علاوہ امن وامان کی صورتحال مجموعی طورپرامن رہی،تاہم شیخ رشیداحمدنے سرکاری مشینری پردھاندلی کے الزامات لگائے جبکہ مسلم لیگ ن کا کہناتھا کہ شیخ رشیدشکست کودیکھ کرشورمچاررہے ہیں۔راولپنڈی میں علی الصبح ہونے والی بارش نے پولنگ کے انتظامات کوتھوڑابہت متاثرکیالیکن بادل چھٹے تولوگوں نے پولنگ اسٹیشنز کا رخ کیااوروقت گزرنے کے ساتھ گہما گہمی بڑھتی گئی۔حلقے میں امن وامان کی صورتحال مجموعی طورپر پرامن رہی تاہم بعض علاقوں میں لڑائی جھگڑے اورہنگامہ کے اکادکاواقعات پیش آئے۔شیخ رشیداحمدنے سرکاری مشینری پردھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ مسلم لیگ ن جو کچھ کرلے وہ آخری بال تک لڑیں گے۔جماعت اسلامی کے امیدوارڈاکٹرکمال نے پولنگ کے عمل پر اطمینان کا اظہار کیاہے اورساتھ ہی شیخ رشیداحمد کو مشورہ دیاہے کہ اگران کے پاس دھاندلی کے ثبوت ہیں توانہیں سامنے لائیں۔ادھرمسلم لیگ ن کے امیدوارشکیل اعوان نے کہاہے کہ شیخ رشید کا دامن خالی ہے اوروہ شکست کے خوف سے شورمچاررہے ہیں۔تحریک انصاف کے امیدواراعجازخان جازی نے الزام لگایاکہ ان کی گاڑیاں بند کردی گئی ہیں تاہم انتظامیہ کا کہناہے کہ نہ توکسی کی گاڑیاں ضبط کی گئیں اورنہ ہی کسی سرکاری افسرنے جعلی ووٹ کاسٹ کیاہے۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے دوٹوک الفاظ میں کہاہے کہ اگردھاندلی کاٹھوس ثبوت ملاتوکسی سے رعایت نہیں ہوگی۔حلقہ این اے 55 سے مسلم لیگ (ن) کے ترجمان مقبول احمد خان نے کہا ہے کہ حلقہ این اے 55 سے شیخ رشید کو نہیں بلکہ آصف علی زرداری اور گورنر پنجاب کو شکست ہوئی ہے۔ ضمنی الیکشن کے غیر سرکاری نتائج موصول ہونے کے بعد جاری کردہ اپنے ایک بیان میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایوان صدر اور گورنر ہاو ¿س سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار شکیل اعوان کو ہرانے اور آمر مشرف کے امیدوار شیخ رشید کو جتوانے کیلئے خصوصی ہدایات جاری کی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک شکیل اعوان کی کامیابی پر مسلم لیگ (ن) راولپنڈی کے عوام کو مبارکباد پیش کرتی ہے۔راولپنڈی کے اس حلقے میں ضمنی انتخاب کو اس لیے بھی اہمیت حاصل تھی کہ مسلم لیگ نواز گروپ چاہتا تھا کہ ہر قیمت پر اس کے امیدوار یہاں سے فتح یاب ہوں کیونکہ شیخ رشید نے نواز شریف سے ’بے وفائی‘ کی تھی۔سنہ انیس سو پچاسی سے اب تک شیخ رشید اس حلقے سے چھ بار قومی اسمبلی کی نشست کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔ تاہم سنہ دو ہزار دو کے انتخابات میں انھوں نے نواز لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن جیت کر چودھری شجاعت حسین کی مسلم لیگ قاف میں شمولیت اختیار کر لی۔ بعد میں وہ سابق صدر پرویز مشرف کے کافی قریب ہوگئے اور انھوں نے لال مسجد اسلام آباد پر فوجی کارروائی کی حمایت کی جس پر وہ مسلسل ندامت کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔گزشتہ انتخابات میں مسلم لیگ نواز گروپ کے جاوید ہاشمی نے اس حلقے سے شیخ رشید کو ایک بڑے فرق کے ساتھ شکست دی تھی لیکن بعد میں انھوں نے یہ نشست خالی کر دی تھی جس پر مسلم لیگ نواز گروپ کے حاجی پرویز منتخب ہوئے تھے۔ تاہم ان پر لگنے والے شدید الزامات کے بعد یہ نشست خالی ہوگئی۔اس حلقے کی ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے کوئی طاقت ور امیدوار یہاں کھڑا نہیں کیا گیا اگرچہ پی پی پی کے ووٹروں کا رجحان شیخ رشید کے حق میں تھا جنھوں نے حال ہی میں لیاقت باغ کے قریب بے نظیر بھٹو کی یادگار پر فاتحہ پڑھی تھی۔عوامی مسلم لیگ کے سر براہ شیخ رشید احمد نے این اے 55 کے ضمنی انتخابات میں شکست تسلیم کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ انتخابی عمل دھاندلی پر مبنی تھا اور بیلٹ بکس تبدیل کئے گئے اس کے باوجود اعتراضات داخل نہیں کراوں گا حالانکہ یہ بھی جانتا ہوں کہ وزیر اعظم کے ناشتے میں این اے 55 کے الیکشن پر کیا بحث اور فیصلہ ہوا میں ووٹ دینے اور نہ دینے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں میں الیکشن ہارا ہوں ہمت نہیں ہارا نئے عزم کے ساتھ نئے شیخ رشید کے طور پر سامنے آو ¿ں گا لال حویلی اور عوامی مسلم لیگ کے دروازے عوام کے لئے کھلے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے ایجنٹوں کو پولنگ اسٹیشنوں کو باہر نکال دیا گیا ہم نے گیارہ بجے کہہ دیا تھا کہ مضافات کی بستیوں میں حکومتی ایجنٹ پولنگ سٹیشنوں پر قابض ہیں میں نے پہلے کہہ دیا تھا کہ مانسہرہ کے بعد این اے 55 کی شکست کے متحمل نہیں ہو سکتے الیکشن ختم ہوئے گئے ہماری سیاسی اختلاف ہے ذاتی نہیں راولپنڈی کے عوام ساری تلخیاں بھلا دیں میرے خلاف پوری پنجاب انتظامیہ استعمال کی گئی آج میڈیا کو پولنگ سٹیشنوں میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی پولیس نے دباو ¿ ڈال کر راشد حفیظ کے علاوہ تمام ساتھی توڑے گئے اس کے باوجود الیکشن کمیشن میں کوئی اعتراض دخل نہیں کروں گا عوامی مسلم لیگ اسی جذبے کے ساتھ عوام کی خدمت کرے گی عوام کو جلد سمجھ آ جائے گی کہ چوکیداروں کے روپ میں چور جلد بے نقاب ہوں گے الیکشن کو ذاتی انا کا مسئلہ بنانا افسوسناک ہے لیکن اپنی جیت کو یقینی بنانے کے لئے ہمارے پکے پولیس سٹیشنوں پر کھلی غنڈہ گردی اور پولیس موجودگی میں فائرنگ کی گئی ہماری کئی وارڈوں میں خواتین کو نکال دیا گیا ہم نے تحصیلدار کو جعلی ووٹ ڈالتے پکڑا پوری حکومت اسے چھڑانے پہنچ گئی مجھے خوشی ہے کہ ہار کر بھی جیت گیا اور لوگ جیت کر بھی شرمندہ ہیں عوامی مسلم لیگ کے قیام کا ایک سال مکمل ہو رہا ہے ہم پورے پاکستان کا دورہ کریں گے مجھے پتہ ہے کہ گیلانی کے ناشتے میں این اے 55 پر کیا بحث ہوئی میں با اثر سیاستدان ہوں حادثانی نہیں عوام اور سیاسی جماعتیں اکٹھی ہو جائیں دونوں بڑ ی جماعتیں اپنے مفاد پر چلتی ہیں میں تمام لوگوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے آخری لمحات میں فیصلے دئیے میں حوصلہ مند انسان ہوں رات کے آخری پہر کیمرے کی نظر میں میرے حوالے سے کیا گیا لیکن میڈیا میرا دوست ہے پنڈی کے عوام پر امن رہیں جبکہ حقیقی قیادت اوپر آئے گی اور وہ مصنوعی لوگ جو پارٹیوں کا قبضہ گر وپ ہیں وہ ہار جائیں گے میں الیکشن ہارا ہوں ہمت نہیں ہارا موت کو قریب سے دیکھنے اور تین ساتھی قتل کر انے کے بعد میں نیا شیخ رشید ہوں جنہوں نے ووٹ دیا ان کا بھی شکر یہ جنہوں نے نہیں دیا ان کا بھی شکریہ لال حویلی اور عوامی مسلم لیگ کے دروازے عوام کے لئے کھلے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے راشد حفیظ کے علاوہ مخالفین ق لیگ کے ان لوگوں کو بھی لے گئے جن کے ساتھ وہ جنت میں جانا گوارا نہیں کرتے جے یو آئی کے ایک گروپ اور پیپلز پارٹی کے بعض کارکنوں نے ہمارا ساتھ دیا الیکشن کمیشن پنجاب حکومت کے آگے بے بس ہے پہلے بھی میرا ڈیڑھ ماہ ہائی کورٹ میں لگا پہلے ہی دھاندلی اور پنجاب پولیس جیت گئی انہوں نے کہا کہ بھٹو مخالف اور حامی ٹرن آو ¿ٹ نواز شریف نے متعارف کروایا اس وقت میں بھی ان کے ساتھ تھا دہرے معیار کے حامل بعض لوگ دوہری پالیسی پر چل رہے ہیں پیپلز پارٹی کے کارکن نے میری صحبت میں ووٹ نہیں دیا ن لیگ کے پارٹی مخالف بیانات کی وجہ سے دیا میں مایوسی کو کفر سمجھتا ہوں ابھی تو میری پارٹی کو ایک سال ہوا میں نے تو مشرف کے ساتھ ملا میرے مخالف اب بھی آرمی کے ساتھ ہیں چاہے ٹی وی پر مناظرہ کر لیں ۔اس موقع پر وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا کہ شیخ رشید کو آصف علی زرداری نے ٹکٹ دیا تھا جبکہ چودھری شجاعت حسین نے ووٹ اور نوٹ دینے کا وعدہ کیا تھا۔اس موقع پر میاں نواز شریف نے کہا کہ شکیل اعوان کا مقابلہ شیخ رشید سے نہیں تھا بلکہ علی بابا اور چالیس چوروں سے تھا آج راول پنڈی کے عوام نے بے وفائی کو دفن کردیا ہے۔اے پی ایس