سپریم کورٹ کے فیصلوں پر حکومتی غیر جمہوری رویے کی مذمت کرتے ہیں،عمران خان




میمو گیٹ پر نواز شریف کا سپریم کورٹ کا جانا ٹھیک اقدام ہے،میں ذاتی اثاثے ڈکلیر کر رہا ہوں باقی جماعتوں کی سیاسی قیادت بھی میری تقلید کریں،پریس کانفرنس سے خطاب
اسلام آباد( اے پی ایس) پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلوں پر حکومت کے غیر جمہوری رویے کی مذمت کر تے ہیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ اتوار کو پارٹی آفس اسلام آباد میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے موقع پر کیا۔اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ملک بچانے کیلئے سپریم کورٹ کا ساتھ دیں گے۔حکومت اپنی کرپشن چھپانے کے درپے ہے کسی صورت سپریم کورٹ کو تباہ نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈر میڈیا کے سامنے اپنے اثاثے ظاہر کریں۔انہوں نے اس ضمن میں سوئس اکاونٹ،حدیبیہ پیپر مل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی جب کسی بھی پارٹی پر الزام لگتا ہے تو پارٹی ان لزامات پر اپنے کو کلیر کرتی ہے۔انہوں نے اپنے پر الزامات لگنے کے حوالے سے کہا کہ آج میں میڈیا کے سامنے اپنے اثاثے ظاہر کر رہا ہوں۔آج کے بعد باقی سیاسی جماعتوں کی قیادت بھی اپنے کو عوام کے سامنے کلیر کرے۔اس موقع پر انہوں نے اپنی پراپرٹی کی تفصیل بمعہ دستاویزی ثبوت میڈیا کو فراہم کئے۔انہوں نے کہا کہ اگر ملک بچانا ہے تو ٹیکس اکٹھا اور کرپشن کو ختم کرنا ہوگا۔ایسا کرنے سے ایک نیا پاکستان تعمیر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم پہلے اپنے سے احتساب شروع کر رہے ہیں جبکہ دیگر سیاسی جماعتوں کے لیڈر اپنے اثا ثے چھپا رہے ہیں۔میمو گیٹ پر انہوں نے کہا کہ اگر حسین حقانی سے برطانوی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات بارے وضاحت طلب کر لی جائے کہ کس کی اجازت سے ملے تھے تو میمو گیٹ انکوائری کے خاطر خواہ نتائج نکل سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پچیس دسمبر کو کراچی میں سونامی سے ایک دھماکہ ہوگا اور پی ٹی آئی کراچی میں چاروں صوبوں سے تعلق رکھنے والے سب لوگوں کو اکٹھا کر ے گی۔انہوں نے نیٹو ایشو پر کہا کہ حکومت جو کر رہی ہے اسے روکنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بون کانفرنس میں سفیر کی سطح کا نمائندہ بھیجنا چاہیے تھا اور اپنا نقطہ نظر پیش کرنا تھا کہ ہم اس جنگ سے نکل رہے ہیں۔اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عالمی برادری پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کر نے کی بجائے ان کو روندا جارہا ہے۔اس پر اگر حکومتی قیادت کسی مصلحت کے تحت خاموش رہنا چاہتی ہے تو اس کا کو ئی علاج نہیں۔جبکہ
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے اثاثے ظاہر کردیئے ہیں اور تمام سیاستدانوں کو اپنے اثاثے ظاہر کرنے کاچیلنج دے دیا ہے، اس موقع پرشاہ محمودقریشی کوبھی تحریک انصاف کاوائس چیئرمین بنادیاگیا ۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے اپنے اثاثے میڈیا کے سامنے پیش کردیئے۔انہوں نے کہا کہ شوکت خانم اسپتال سے میں اور بورڈ آف گورنرز نے کوئی پیسہ نہیں لیا،جس نے بورڈ آف گورنرز پر پیسے لینے کا الزام لگایا ہے اسے قانونی نوٹس پہنچ رہاہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ میراکوئی بھی اثاثہ میرے بچوں کے نام پرنہیں ہیں،سب میرے نام پرہیں،10لندن والافلیٹ7لاکھ پاونڈمیں بیچا، انہوں نے لندن کے فلیٹ کی سیل ڈیڈپیش کردی،انہوں نے بتایا کہ لندن والافلیٹ بیچ کر2002میں زمین خریدی جس کی رجسٹری پیش کررہاہوں۔میاں چنوں کی زمین مجھے داداسے ورثے میں ملی،ان کاکہنا تھاان کو ملنے والے دونوں پلاٹس انہیں کرکٹ میں خدمات کی بنا پر خود نوازشریف نے دیئے تھے جنہیں انہوں نے شوکت خانم اسپتال کے نام کردیئے۔اس موقع پر انہوں نے تمام سیاست دانوں کو چیلنج کیا کہ وہ بھی اسی طرح اپنے اثاثے میڈیا کے سامنے پیش کریں۔عمران خان کا کہناتھا کہ وہ سپریم کورٹ اورجمہوریت کوبچانے کیلئے ہرقسم کی قربانی دیں گے۔ اے پی ایس