وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی پیش رفت۔چودھری احسن پریمی




وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اپنی وزارت کی اڑھائی سالہ کارکردگی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کردی ہے۔اس ضمن میں عوامی حلقوں میں چودھری نثار علی خان وفاقی وزیرداخلہ کی پیش رفت کو سراہا گیا ہے جبکہ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ باقی وزراء بھی چودھری نثار کی کارکردگی کے حوالے سے تقلید حا صل کریں یہی وجہ ہے کہ چودھری نثار علی خان اپنی ذہانت،قابلیت اور کارکردگی کے حوالے سے دوسرون سے منفرد مقام رکھتے ہیں۔ جبکہ چودھری نثار نے ایوان کو بتایا ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والی غیر ملکی ایجنسیوں کو کام سے روک دیا گیا ہے' ملک میں کوئی بلیک واٹر نہیں' نیشنل ایکشن پلان پر سینٹ کو بریفنگ دی جائے گی' قومی اسمبلی کو بھی اس حوالے سے بریفنگ دینے پر تیار ہیں' ہم نے نادرا میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند کیا ہے' ایف آئی اے سمیت دیگر اداروں میں کرپشن کے خلاف کارروائی کی ہے' کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے لئے جلد آن لائن کام شروع کردیا جائے گا' مختلف انٹیلی جنس ایجنسیوں کی معلومات کے لئے جوائنٹ ڈائریکٹوریٹ کے لئے فنڈز جاری ہو چکے ہیں' وزارتوں میں افرادی قوت کی کمی ہے' ایف آئی اے کے ملازمین کی تنخواہیں کم ہیں۔ قومی اسمبلی میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ ارکان اسمبلی کو گزشتہ اڑھائی سالہ کارکردگی کی رپورٹ تقسیم کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے خود ایوان کو وزارت داخلہ کی کارکردگی کو زیر بحث لانے کی پیشکش کی ہے۔ اس کا مقصد پوائنٹ سکورنگ' سابقہ حکومتوں پر الزام تراشی نہیں بلکہ ہم اس لئے چاہتے ہیں کہ وزارتوں کی کارکردگی زیر بحث لاکر خامیوں اور غلطیوں کی نشاندہی کی جائے کیونکہ ہم اللہ کے بعد اس ایوان کو جوابدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی وزیر کے لئے اپنی کارکردگی پیش کرنے کا یہ سب سے بڑا فورم ہے۔ ہم سب کچھ درست ہونے کا دعویٰ نہیں کر رہے۔ وزارت داخلہ سب سے اہم وزارت ہے۔ اس کی سب سے بڑی ذمہ داری سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانا ہے۔ اس سلسلے میں بہت بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ اڑھائی سالوں میں اڑھائی ہزار انٹیلی جنس معلومات شیئر کی گئی ہیں۔ جوائنٹ ڈائریکٹوریٹ جلد قائم ہوگا۔ اس کے لئے فنڈز دیئے جاچکے ہیں۔ صوبوں کے ساتھ 900 انٹیلی جنس معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سول و ملٹری فورسز' صوبے اور دیگر سیکیورٹی ادارے کام کر رہے ہیں۔ پنجاب سے بھی زیادہ ہماری کوآرڈینیشن سندھ کے ساتھ رہی۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کے نتیجے میں دھماکوں میں کمی آئی ہے۔ ابھی جنگ ختم نہیں ہوئی' وہ ہر وقت موقع کی تلاش میں رہتے ہیں۔ ہمیں ہر وقت خود کو تیار رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ میں ممنوعہ اسلحہ اور ویزوں کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ شہید ملت سیکرٹریٹ آتشزدگی کے دوران جل گیا ہے۔ ہم نے نادرا اور پاسپورٹ دفاتر میں جعلی شناختی کارڈز اور پاسپورٹ میں ملوث لوگوں کو صرف معطل نہیں کیا بلکہ گرفتاریاں ہوئی ہیں۔ وزارت داخلہ کے تین سیکشن افسرگرفتار ہوئے ایک کو 17 سال کی سزا ہوئی ہے' ایک آٹھ ماہ اندر رہا ہے۔ یہ نہیں کہہ سکتے کہ سو فیصد کرپشن ختم ہوگئی ہے۔اگر وزارت داخلہ میں کرپشن ہوئی تو باقی اداروں کو ہم کیسے روک سکیں گے۔ کرپشن روکنا نیب کا کام ہے۔ عدالت اگر حکم دیتی ہے تو ہمیں کام کرنا پڑتا ہے۔ سنجیدہ مسئلہ ہے کہ پولیس کے مقابلہ میں ایف آئی اے کی تنخواہیں کم ہیں۔ ان کی تنخواہیں پولیس کے مقابلے میں ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ بار بار کہہ چکا ہوں کہ انسانی وسائل کی ہمیں شدید کمی کا سامنا ہے۔ کسی افسر کو نکالتے ہیں تو اس کی جگہ پر آنے کو کوئی تیار ہی نہیں ہے۔ سول سروس ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے۔ ہم نے ادارہ جاتی اصلاحات پر بھرپور توجہ دی ہے۔ یہاں کارکردگی کا کوئی معیار نہیں ہے' سب کی ترقی ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سروس ٹو دی پبلک پر خصوصی توجہ دی ہے۔ نادرا نے ایک لاکھ شناختی کارڈ بلاک کئے۔ 10 نادرا ملازمین کے خلاف کیس بنائے گئے۔ ہمیں شکایت کی گئی کہ صرف پختونوں کے شناختی کارڈ بلاک ہوئے ہیں۔ ہم اس حوالے سے پارلیمنٹ کی کمیٹی بنانے کے لئے مشاورت کر رہے ہیں۔ شناختی کارڈ کی لمبی لمبی لائنیں ختم کرنے کے لئے کئی ماہ کی تگ و دو کے بعد نادرا کارڈ آن لائن بنانے کا فیصلہ کیا۔ اس طرح پاسپورٹ کی درخواست بھی آن لائن دی جاسکے گی۔ اس سے کرپشن بھی ختم ہوگی۔پاسپورٹ کی فیس جمع کرنے کا اختیار نیشنل بنک کی تمام شاخوں کو اجازت دیدی ہے اور یہ فیس موبائل بنکنگ کے ذریعے بھی ادا کی جاسکے گی۔ 2016ء تک نادرا اور پاسپورٹ کے بڑے شہروں میں میگا دفاتر قائم ہونگے۔ انہوں نے ارکان سے کہا کہ وزارت داخلہ کی کارکردگی رپورٹ پڑھ لیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے افسران کو بلا اجازت سفارتخانوں میں جانے سے روکا۔ پولیس اور رینجرز کے اہلکار لوگوں کی چوکیداری کر رہے تھے۔ سب سے پہلے میں نے اپنے گارڈز ہٹائے۔ اہم شخصیات کو اپنی آمدورفت کا شیڈول خفیہ رکھنا چاہیے۔ اب یہ ادارے عوام کی سیکیورٹی کی ڈیوٹی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں انٹیلی جنس ایجنسیوں نے 400 گھر کرائے پر لے رکھے تھے۔ اسلام آباد میں اب ہمیں ایک ایک گھر کا پتہ ہے۔ اب یہاں کوئی بلیک واٹر یا کسی ایجنسی کا کوئی نمائندہ مقیم نہیں ہے۔ ملک میں کسی غیر ملکی ایجنسی کو کام کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ ہم نے کئی ایسی مقامی سیکیورٹی ایجنسیوںکے لائسنس بھی منسوخ کئے ہیں جنہوں نے غیر ملکی امداد حاصل کی تھی۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان اور وزارت داخلہ کی کارکردگی الگ الگ چیزیں ہیں۔ پشاور اے پی سی میں فیصلہ ہوا کہ وزارت داخلہ نیشنل ایکشن پلان 7دنوں میں بنائے گی۔ اللہ کی مدد سے ہم نے پانچ دن میں بنایا۔ سینٹ کو نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ دی جائے گی ۔ قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں اس حوالے سے بریفنگ دینے کے لئے تیار ہوں۔جبکہ اگلے روزوزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ای سی ایل کے ذریعے کسی کی آزادی پر قدغن نہیں لگائی جاسکتی' ہم نے ای سی ایل کے نظام کو قانون کے تابع بنایا' بلیک لسٹ اور ای سی ایل سے ہزاروں نام خارج کئے' تمام رجسٹرڈ این جی اوز کو کام کی اجازت ہوگی لیکن جو این جی اوز اپنی رجسٹریشن نہیں کرائیں گی ان پر پابندی لگائی جائے گی' پاکستان کے قانون اور اپنی عزت نفس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے' 31 دسمبر کے بعد غیر تصدیق شدہ اسلحہ لائسنس منسوخ کئے جائیں گے اور ان پر اسلحہ رکھنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی' آپریشن ضرب عضب سے بے مثال کامیابیاں حاصل ہوئیں' فوجی آپریشن کو پوری قوم اور سیاسی جماعتوں کی تائید حاصل ہے' ہمارے سیکیورٹی ادارے یہ جنگ جیت رہے ہیں' اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے' کسی ایک واقعہ کی بنیاد پر سیکیورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کی حوصلہ شکنی نہ کی جائے' سیکیورٹی کمپنیوں کے حوالے سے نئی پالیسی لائی جائے گی ۔قومی اسمبلی میں وزارت داخلہ کی کارکردگی کے حوالے سے بحث سمیٹتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے تمام ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بحث سے ایوان کی عزت میں اضافہ ہوا ہے۔ دو دنوں کی بحث میں پوائنٹ سکورنگ اورتلخ کلامی کے تاثرکی نفی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنقید سے ہمیں رہنمائی ملتی ہے ،مثبت الفاظ نے مجھ میں عاجزی پیدا کی ہے۔ میری کوشش ہوگی کہ وزارت کی کارکردگی مزید بہتر کروں۔ انہوں نے کہا کہ جون تک ضلع شیرانی میں پاسپورٹ دفتر قائم ہو جائے گا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ فاٹا کی ترقی و بہتری ہماری تمام تر توجہ کا محور ہے، فاٹا ارکان اور اپوزیشن کو اعتماد میں لے کر فاٹا کے حوالے سے فیصلے کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی کوآرڈینیشن کی ذمہ داری میرے او پر ہے اور میں اس کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، آئندہ ہفتہ سینیٹ کوبھی اس حوالے سے بریفنگ دوں گا۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد اور وزارت داخلہ کی کارکردگی دو الگ چیزیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 40 سال سے ای سی ایل وزیر اور سیکرٹری کی صوابدید پر تھی۔ میں نے ذمہ داری سنبھالی تو ای سی ایل میں 51 ہزار پاکستانی بلیک لسٹ تھے اور 10 ہزار پاکستانیوں کے نام ای سی ایل پر تھے۔ انہوں نے کہا کہ 33 سال سے ای سی ایل پر موجود پیپلز پارٹی کے کارکن کا نام سب سے پہلے ای سی ایل سے نکالا گیا۔ ای سی ایل کے ذریعے کسی کی آزادی پر قدغن نہیں لگائی جاسکتی۔ ہم نے اڑھائی سالوں میں کسی کا نام ذاتی طور پر ای سی ایل پر نہیں ڈالا۔ نیب اور اعلیٰ عدالتوں کے حکم پر نام ای سی ایل پر ڈالیں گے تاہم تین سال سے زائد کسی کا نام ای سی ایل پر نہیں رکھا جاسکے گا۔ ہم نے اسے قانون کے تابع کیا ہے۔ 51 ہزار بلیک لسٹ اور 10 ہزار سے زائد ای سی ایل سے نام خارج کئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے طول و عرض میں بغیر اجازت سینکڑوں انٹرنیشنل این جی اوز کام کر رہی تھیں کس طرح ماضی میں این جی اوز کو بلاخوف و خطر کام کرنے کی اجازت دی گئی۔ یہ شعبہ اقتصادی امور ڈویژن کے پاس تھا ہم نے بعض این جی اوز کو سیکیورٹی کلیئرنس کے لئے کہا تو وزیراعظم نے یہ شعبہ وزارت داخلہ کے سپرد کردیا۔ ہم نے تین ماہ کے اندر آن لائن رجسٹریشن فارم دے دیا۔ اب تک 123 این جی اوز نے درخواست دی ہے۔ ہم بہت سی این جی اوز کے کام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ہم ملک کے آئین اور قانون کے مطابق تمام رجسٹرڈ این جی اوز کو کام کی اجازت دیں گے۔ وزارت داخلہ نے دنیا کی تمام ایئرلائنوں کو لکھا کہ سفری دستاویزات کے بغیر اگر کسی کو لایا گیا تو ان پر جرمانے ہونگے۔ ہم نے گزشتہ دنوں یونان' بلغاریہ' برطانیہ اور آسٹریا سے سفری دستاویزات کے بغیر آنے والوں کو واپس بھیجا۔ اسی طرح امریکا سے بھی لوگوں کو بھجوانے کی اطلاع تھی ہم نے امریکا کو بھی آگاہ کیا کہ پاکستان کے قانون اور ہماری عزت نفس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا اور اٹلی سے بھی بعض لوگوں کو بھجوانے کی اطلاع آئی ہم نے ان سے کہا ہے کہ پہلے شہادت ہمارے علم میں لائی جائے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ساڑھے چار لاکھ بغیر تصدیق اسلحہ لائسنس تھے۔ ہم نے ان کی تصدیق کا عمل شروع کیا۔ شناختی کارڈ کے نمبر' ولدیت اور پتہ کے بغیر ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنس دیئے گئے۔ وزارت داخلہ کے اہلکار کو 17 سال قید ہو چکی ہے۔ 31 دسمبر کے بعد کوئی غیر مصدقہ اسلحہ لائسنس وزیر داخلہ کے ریکارڈ پر نہیں ہوگا اور جعلی اسلحہ لائسنسوں کے خلاف کارروائی شروع ہو جائے گی۔ موبائل فون سموں کی دہشت گردی کی کارروائیوں میں استعمال ہونے کی اطلاعات پر موبائل فون کمپنیوں کے دبائو کے باوجود ملک کی سیکیورٹی کی خاطر تصدیق کا عمل 90 دنوں میں مکمل کیا۔ ساڑھے گیارہ کروڑ سموں کی تصدیق ہوئی اورباقی کو بلاک کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس قدر بگاڑ پیدا ہوگیا کہ غلط اور صحیح کام میں تفریق کرنا ہی مشکل ہوگیا ہے۔ صحیح کام کرنا مشکل اور غلط کام کرنا آسان ہوگیا ہے۔آپریشن ضرب عضب کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ اس میں پولیس اور دیگر سول سیکیورٹی ادارے اور صوبے بھی شامل تھے۔ اس میں تھوڑا سا کردار وزارت داخلہ کا بھی تھا۔ فوج اور سول قیادت نے فیصلہ کیا کہ کوئی بھی ملٹری آپریشن اس وقت تک کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوسکتا جب تک اسے عوام کی سپورٹ حاصل نہیں ہوگی۔ وزیراعظم نے اس معاملے پر اے پی سی بلائی۔ تین جماعتوں کے مذاکرات کے حوالے سے تحفظات کے باوجود امن عمل کو ایک اور موقع دینے کے لئے مذاکرات شروع ہوئے۔ اس کے لئے علماء کی مدد حاصل کی گئی۔ یہ کہا گیا کہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت پر میں نے افسوس کا اظہار کیا حالانکہ میں نے کہا تھا کہ امریکہ نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کیا ہے۔ آج بھی اپنے الفاظ پر قائم ہوں۔ کراچی ایئرپورٹ حملے کے بعد ہم نے کہا کہ اب بہت ہوگیا اب ملٹری آپریشن ہونا چاہیے۔ ہم نے سب کو اعتماد میں لیا۔ سب کے تحفظات کے باوجود سب نے ذمہ داری کا ثبوت دیا۔ ملٹری آپریشن اس لئے کامیابی سے چل رہا ہے کیونکہ پوری قوم اور سیاسی جماعتوں کی اسے تائید حاصل ہے۔ اس آپریشن میں سول قیادت کے کردار کو بھی مدنظر رکھا جائے۔ آپریشن شروع کرتے وقت میں نے تجویز دی تھی اس کے ردعمل کے طور پر بڑے شہروں میں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے اینٹیگریٹڈ سیکیورٹی میکنزم کا مطالبہ کیا۔خفیہ معلومات کی بنیاد پر12 ہزار سے زائد آپریشن ہوئے۔ 80 فیصد سے زائد آپریشن سندھ' پنجاب' بلوچستان اور پنجاب پولیس نے کئے ہیں۔ پولیس کے کردار کی نفی نہ کی جائے۔ پولیس' انٹیلی جنس ایجنسیوں اور افواج پاکستان نے لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے گرانقدر کردار ادا کیا ہے۔ ارکان کی طرف سے جو تجاویز آئی ہیں ہم ان پر صبح شام کام کر رہے ہیں مگر کسی ایک واقعہ کی بنیاد پر انٹیلی جنس اور سیکیورٹی ایجنسیوں کی حوصلہ شکنی نہ کی جائے۔ ہمارے سیکیورٹی ادارے جنگ جیت رہے ہیں۔ جنگ ابھی جاری ہے اس کو منطقی انجام تک پہنچاتا ہے۔ ہمیں اپنے اداروں کی حوصلہ افزائی کرنی ہے مایوسی نہیں پھیلانی بلکہ حوصلہ افزائی کرنی ہے۔ جہاں کوئی غلطی کرتا ہے اس کی نشاندہی ضرور کی جائے۔ نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ کے وقت نفرت انگیز تقاریر کرنے والے گرفتار لوگوں کے اعداد و شمار بتائوں گا۔ کوئی بھی شخص اپنا فرقہ رکھ سکتا ہے مگر اسے کسی اور پر مسلط نہیں کرسکتا۔ اس محرم میں صورتحال پہلے سے بہت بہتر رہی جس کی بنیادی وجہ موثر مانیٹرنگ کا نظام ہے ۔ کسی بھی مسئلے کا حل راتوں رات نہیں نکالا جاسکتا۔ وزارت داخلہ نے 61 کالعدم تنظیموں کا ڈیٹا بنک بنایا۔ دہشت گردی کے واقعات کا بھی ڈیٹا بنک قائم کیا جائے گا۔ شیڈول فور کے تحت آٹھ ہزار سے زائد لوگوں کی نشاندہی کی گئی۔ ان سب کو ای سی ایل پر ڈال کر مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔ دہشت گردوں کی مالی امداد کے حوالے سے امور کی نشاندہی کا معاملہ وزارت خزانہ سے متعلقہ تھا۔ ہمیں بتایا گیا کہ 30 کروڑ روپے ضبط کئے گئے ہیں۔ جب چھان بین کی تو یہ رقم وہ نہیں تھی' حوالہ ہنڈی کی رقم تھی۔ہم نے یہ شعبہ اپنے پاس لے لیا ہے۔ دہشت گردوں کی مالی اعانت بنکوں کے ذریعے نہیں ہوتی۔ ہم نے سیکیورٹی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ گرفتار دہشت گردوں سے پہلا سوال یہ کیا جائے کہ اسے رقم اور اسلحہ کہاں سے ملتا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ سیکیورٹی کمپنیوں کے حوالے سے نئی پالیسی لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلٹ پروف گاڑیوں کے جعلی اجازت ناموں کے حوالے سے کارروائی کی گئی، اس حوالے سے بھی نئی پالیسی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں چار اور لاہور میں دو میگا پاسپورٹس دفاتر سمیت ملک کے ہر ضلع میں پاسپورٹ آفس قائم کریں گے۔ کراچی' لاہور سمیت بڑے شہروں میں نادرا کے پانچ میگا سنٹرز قائم کریں گے۔ جن علاقوں میں نادرا موبائل یونٹ جانے چاہئیں وہاں بھجوائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے مدارس میں 25 ہزار سے زائد طلباء ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر قانون کو ہاتھ میں لیا گیا تو کارروائی کریں گے۔ امن قائم رکھنا میری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے علماء کرام کی مشاورت سے مکمل اتفاق ہوگیا ہے۔ فارم پر بھی اتفاق ہوگیا ہے۔ مدارس کی رجسٹریشن اور نصاب کے حوالے سے تمام امور طے پا گئے ہیں۔ جدید علوم مدارس کے نصاب کا حصہ ہوں گے۔ یہ عمل کوئی ٹونٹی ٹونٹی میچ نہیں اس میں کئی ماہ لگتے ہیں۔ اگر چند مدارس سے پڑھ کر کوئی دہشت گردی کرتا ہے تو سکولوں سے پڑھ کر بھی لوگ دہشتگردی کرتے ہیں۔ علماء کرام ہمارا ٹارگٹ نہیں' دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے معاون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیکٹا کو دو ماہ پہلے ایک ارب روپے دے دیئے گئے ہیں۔ اس سال ہم نے فرنٹیئر کور' رینجرز اور ایف سی کے لئے 48 ارب روپے رکھے ہیں۔ فوج کے انخلاء کے بعد یہ ادارے ذمہ داری سنبھالیں۔ یہ جنگ ہم امریکہ کے کہنے پر نہیں اپنے مفاد اور ایجنڈے کے تحت کر رہے ہیں۔سول ملٹری کوآرڈینیشن اور ہمارے اتحاد و اتفاق سے کامیابیاں ملی ہیں۔ ہم اس طرح متحرک رہے اور جاگتے رہے تو یہ جنگ منطقی انجام تک پہنچے گی۔اے پی ایس